New Amazing urdu poetry Rizwana Saeed Rose

admin

New Amazing urdu poetry Rizwana Saeed Rose :

 New Amazing urdu poetry Rizwana Saeed Rose :


GHAZAL No 1 :


راستہ اس کے انتظار میں ہے!

کیا ہنر پائے شاہسوار میں ہے؟


حبس بڑھنے لگا ہے اور ہجرت 

آپ کے اپنے اختیار میں ہے


ایک ترتیب ہے چراغاں میں

ایک ا مید انتظار میں ہے


ذہن مرکز گریز ہے اور دل

اب بھی مائل اسی مدار میں ہے


دل نے دامن چھڑا لیا کب کا

اس کی دھڑکن کسی حصار میں ہے


جب سے مرشد  ہیں روز راہنما

منزلوں کا مزہ غبار میں ہے

رضوانہ سعید روز


GHAZAL NO 2 :


کون کہتا ہے میں  ادھوری ہوں۔

میں تو ہر زاویے سے پوری ہوں۔


بیوی  ،بیٹی، بہو،بہن ،بے بے 

کوئی رشتہ ہو میں ضروری ہوں۔


میں ہوں تیرے شعور کا حصہ 

ٹیری سوچوں میں لاشعوری ہوں


مجھ سے تہذیب اور تمدن ہے 

نیاز مندی ہوں جی حضوری ہوں 


خاک ہوں اور نمو کا باعث ہوں 

روز ناری ہوں اور نہ نوری ہوں


رضوانہ سعید روز